مری محکمہ جنگلات ملی بھگت سے تیزی سے درختوں کی کٹائی کاسلسلہ جاری

مری  محکمہ جنگلات ٹمبر مافیا ملی بھگت سے پیشہ ور ٹمبر مافیا کی طرف سے مری محکمہ جنگلات دفتر کے قریبی جنگل سے لاکھوں روپے مالیت کے درخت کاٹ لئے ہیں مری شہر اور اس کے گردونواح دیہی علاقوں میں واقع جنگلات بڑی تیزی سے درختوں کی کٹائی کے باعث محکمہ جنگلات ملی بھگت سے ختم ہورہے ہیں جس کی وجہ سے درختوں کی بے دریغ کٹائی کا سلسلہ جاری ہے جس کو محکمہ جنگلات روکنے میں بری طرح ناکام ہے تفصیلات کے مطابق مری شہر اور اس گردونواح میں واقع دیہی علاقوں میں واقع جنگلات محکمہ جنگلات سپاہیوں اور بلاک آفیسر کی ملی بھگت سے درختوں کی بے دریغ کٹائی کا سلسلہ جاری ہے گزشتہ شب ڈی ایف او مری اور تھانہ مری کے درمیان واقع کلڈنہ کے علاقے بانڈی سے رات کے اندھیرے میں پیشہ ور ٹمبر مافیا نے سرسبز درخت کاٹ ڈالے مقامی افراد کی طرف سے محکمہ جنگلات کو اطلاع دی گئی جس کو محکمہ جنگلات کے بلاگ آفیسروں اور ڈی ایف اونے شکایت کو نظر انداز کر دیا گیا ۔ تااہم ذرائع کے مطابق اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کے جنگل سے کاٹی گئی لکڑی موضع بانڈی سے ٹمبر مافیا کے سرغنہ کے گھر کے باہر تا حال سرعام پڑھی ہے لیکن اس وقت تک محکمہ جنگلات کے افسران نے لکڑی آپنے قبضے اور نہ ہی کوئی کارروائیوں کی گئی ہے کمشنر راولپنڈی ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ایڈیشنل کمشنر مری سے ہارٹ کلچر سوسائٹی مری انوائرمنٹل کے صدر امجد عباسی اور جنرل سیکرٹری راجہ عثمان علی اور عہدیداران نے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا یے سرسبز درخت کو کاٹنے میں ملوث عناصر اور محکمے جنگلات میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لاہی جائے اور مری کے جنگلات کو محفوظ بنایا جا سکے