اسلام آباد وفاقی حکومت نے قانون اور آئین کے دائرہ کار کے اندر مجوزہ آزادی مارچ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں سے مشروط ہو گی۔ اس حوالہ سے فیصلہ حکومت کی مذاکراتی ٹیم کی وزیر دفاع پرویز خٹک کی قیادت میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد کیا گیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت جمہوری اقدار پر پختہ یقین رکھتی ہے اور مجوزہ آزادی مارچ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کی روشنی میں آئین و قانون کے دائرہ کار میں ہوا تو اس کی اجازت دے گی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں نے 31 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت میں مارچ کی تاریخ کا پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے۔ حکومت نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں ٹیم کو اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کی ذمہ داری سونپی لیکن حکومتی پیشکش کا مثبت جواب دینے کی بجائے وہ اپنے غیر جمہوری مطالبات پر بضد ہیں جبکہ اپوزیشن رہنمائوں میں آزادی مارچ یا دھرنے کے معاملہ پر کنفیوژن بھی بدستور موجود ہے۔