مری غیر قانونی تعمیرات نے ملکہ کوہسار مری کے حسن کو بری طرح پامال کردیا ہے اور مری میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ دھڑے سے جاری ہے جس سے مری کے خوبصورت مناظر بلندوبالا عمارتوں کی تعمیرات کے باعث اب نظر نہیں آتے جبکہ ان تعمیرات کی وجہ سے قیمتی درخت بھی کاٹے جارہے ہیںاور میونسپل کارپوریشن مری کے خزانے میں نقشوں کی مد میں جمع ہونے کروڑوں روپے افسران اور ملازموں کی جیبوں میں جارہے ہیں، عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ مری میں تعمیرات پر عائد پابندی انسانی بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے حکومت فوری ختم کرکے لوگوں کو بائی لاز اور قانون کے تحت تعمیرات کرنے کی اجازت دے کیونکہ بااثر افرادجو چاہتے ہیںکرتے ہیں لیکن ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں جبکہ غریب شخص اگر اپنے گھر کی دیوار چھوٹی موٹی مرمت کرے تو اسکو ایساکرنے نہیں دیاجاتا اور نہ ہی قانونی طور پر اجازت دی جاتی ہے مری میں تعمیرات پر عائد پابندی سے جہاں سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے وہاں عام لوگوں کو شدید مشکلات کا بھی سامنا ہے عوامی حلقوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مری میں تعمیرات پر عائد پابندی فوری ختم کرکے قانون اور بائی لاز کے تحت تعمیرات کرنے کی اجازت دے ۔