مری میں حالیہ ہونے والی برفباری نے واپڈا کی کارگردگی کا پول کھول کر رکھ دیا ہے موسم سرما کے آغاز سے پہلے واپڈا مری کی طرف سے شاخ تراشی اور منٹینس کے نام پر مختلف اوقات میں سارا سارا دن بجلی بند رکھ کر مری کی مقامی آبادی اور مری آئے ہوئے سیاحوں کو اذیت سے دوچار کیا جاتا رہا لیکن دوسری طرف مری میں معمولی سی ہوا چلنے اور برفباری شروع ہونے کے بعد بجلی کی آنکھ مچولی شروع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف مقامی آبادی بلکہ سیاحوں کی مشکلات اضافہ ہو جاتا ہے جبکہ واپڈا کی طرف سے ہر ماہ عوام کو بھاری برقم بجلی کے بل ارسال کر دئے جاتے ہیں لیکن بجلی کی فراہمی کو اکثر بیشتر معطل رکھا جاتا ہے اور گزشتہ دنوں ہونے والی برف باری کے بعد بعض علاقوں میں دو دن بجلی بند رہی اور نیو مری کے علاقہ میں جہاں برف باری بھی نا ہوئی وہاں کی لائٹ بھی بند رہی جو واپڈا مری کے صارفین کے ساتھ ناانصافی اور واپڈا مری کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے شہر اور گردونواح گھروں کی بجلی خراب ہونے پر واپڈا ملازمین بجلی ٹھیک کرنے کے دو ہزار روپے ڈیمانڈ رکھ دیں جی پی او چوک مری میں کمپلینٹ آفس میں بیٹھے ملازمین کمپلین اگر آجائے تو اس سے گاڑی یا پیسوں کی ڈیمانڈ کی جاتی ہے ایس ڈی او واپڈا آفس پنڈی پوائنٹ سے جب رابطہ کیا گیا تو اس نے موقف دینے سے انکار کر دیا پاکستان کا خوبصورت ہل سٹیشن جہاں پر دنیا بھر سے سیاح کثیر تعداد میں سیر و تفریح کے لیے یہاں کا رخ کرتے ہیں لیکن بجلی کا نظام انتہائی مایوس کر واپڈا کی نااہلی کے باعث موجودہ حکومت سوالات اٹھنے لگے اہلیان مری سمیت تاجروں اور مری آنے والے سیاحوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے