مری لاکھوں روپیہ مالیت کیل کے کاٹے گئے

مری میونسپل فارسٹ ٹمبر مافیا کے نرغے میں۔لاکھوں روپیہ مالیت کیل کے کاٹے گئے درخت محکمہ جنگلات نے ٹمبر مافیا کے ڈیرے سے برآمد کر لیئے۔سنی بنک پولیس چوکی کو دی گئی محکمہ جنگلات کی ٹمبر مافیا کے خلاف درخواست پر 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی مقدمہ درج نہ ہوسکا۔محکمہ جنگلات کے بلاک آفیسر راویز سے جب اس حوالہ سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تو انکا کہنا تھا کہ مذکورہ ٹمبر مافیا عادی مجرم ہے۔متعدد مقدمات درج کرواۓ کئی لاکھ روپیہ اس قبل جرمانہ وصول کیا گاڑیاں سیز کیں۔مگر اس کے باوجود مجرم بار بار چوری چھپے درخت کاٹ لیتا ہے۔انکے مطابق جنگل نمبر 4 اور 5 سے جو درخت کاٹے گئے ان کی لکڑی بھی بانڈی روات سے برآمد کی ہے۔مگر دور ہونیکی وجہ سے بروقت ڈپو پر نہ پہنچائی جا سکی۔لیکن اب برآمد شدہ لکڑی محکمہ جنگلات کے قبضہ میں ہے۔مقدمہ کے اندراج کے حوالہ سے ان سے پوچھا تو انکا کہنا تھا کہ استغاثہ پولیس نے لکھ دیا ہے اور امید ہے کہ آج رات مذکورہ ٹمبر مافیا کے کارندے کیخلاف مقدمہ درج ہوجائیگا۔جبکہ دوسری طرف کلڈنہ کے جنگلات سے ملحقہ سانٹھی کے رہائشی شفقت عباسی کا کہنا تھا کہ ٹمبر مافیا نے جنگلات کو مکمل طور پر اپنے نرغہ میں لے رکھا ہے۔اور آۓ دن جنگلات سے قیمتی درخت کاٹے جا رہے ہیں۔جبکہ دوسری طرف محکمہ جنگلات مری کی طرف سے مغل آباد سے ملحقہ جنگل میں لینٹر ڈالنے پر متعدد افراد کیخلاف بھی مقدمہ تھانہ مری میں درج کروایا گیا ہے جس کے متن میں محکمہ جنگلات کے ملازم نے موقف اختیار کیا کہ ان کو فرائض کی ادائیگی کے دوران وردی پھاڑی گئی اور مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں جمع ہو کر کار سرکار میں مداخلت بھی کی ہے۔۔