ملک کے اندر کورونا وائرس کی بڑھتی صورتحال میں ہم نے پوری طرح تعاون کی پیشکش کی
ہم نے ڈرافٹ بناکر دیا مگر ہٹ دھرمی اور انا کی بھینٹ وزیراعظم نے چڑھا دیا
پاناما لیکس کے موقع جھوٹے عادی وزیراعظم عمران خان نے کنٹینر پر چڑھ کر الزامات عاید کئے تھے
دس ارب روپے کا شہباز شریف پر جھوٹا الزام عمران خان نے لگایا تھا یہ اس معاملے پر بولنا چھوڑ دیں
پاکستان کی عوام کے سامنے ہے کہ بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نااہل کیا
7 جولائی 2017ء کو عمران خان کے خلاف ہرجانے کا نوٹس اور کیس فائل کیا مگر عمران خان کسی پیشی پر پیش نہ ہوئے
آج تک وزیر اعظم 33 التوا مانگ چکے ہیں اور کوئی تحریری بیان جمع کرایا نہ ہی پیش ہوئے
بابر اعوان پبلک آفس ہولڈر ہیں وہ پیش ہی نہیں ہوسکے ایسا ہو تو لائسنس معطل ہوجائیگا
بابر اعوان اس لئے نہیں پیش ہوئے اور عذر پیش کیا کہ کووڈ 19 ہے مگر شہباز شریف کو یہ کہا گیا وہ دوبار پیش ہون
شہباز شریف تو پیش ہوئے مگر عادی جھوٹے ہمیشہ کی طرح اب بھی پچھلے دروازے سے بھاگ گئے
ایک طرف حکومتی عہدیدار پیش نہ ہونے کا عذر پیش کرتے ہیں مگر ہر روز شہباز شریف کو بلانے کی کوشش کرکے خطرے میں ڈالا جاتا ہے
دس بلین کا الزام لگانے والے کم سے کم 10 صفحے ہی پیش کردیتے
تین ماہ کے اندر اندر ہرجانے کا فیصلہ ہونا ہوتا ہے
جج صاحب نے لکھ دیا ہے اگر جواب نہ جمع کرایا گیا تو 22 جون کو فیصلہ کردیا جائیگا
آج تک عمران خان نے نہیں بتایا کہ کب کس کے ذریعے انہیں یہ آفر کی گئی، یہ عادی جھوٹے، چینی چور ہیں
آپ اتنے جھوٹے ہیں کہ لاہور میں کورونا کی ریکارڈ بڑھتی تعداد بھی چھپا دیتے ہیں