
مری لوئربازار نزد صدیق چوک کے تاجروں اور رہائشیوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی دوکانوں اور رہائشوں کے سامنے چار خطرناک عمارتیں انتہائی مخدوش حالت میں ہیں مری میں کئی دنوں سے جاری برفباری اور بارشوں کی وجہ سے عمارت کے کچھ حصے گر رہے ہیں ان خستہ حال عمارتوں کے کسی وقت بھی گرنے کا اندیشہ ہے جس سے اس مصروف ترین بازار میں کوئی بڑا حادثہ رونما ہوسکتا ہے کیونکہ ان عمارتوں کے عقب میں کئی منزلہ عمارتیں اور ہوٹل ہیں اگر یہ عمارتیں گرتی ہیں تو اسکے ساتھ دیگر عمارتوں کو بھی بڑا نقصان ہوسکتا ہے جس سے ہم جو نیچے لوئر بازار میں کاروبار کرتے ہیں اور رہائش پذیر بھی ہیں اورگذشتہ کئی ماہ سے اس کرب اور ذہنی پریشانی سے دوچار ہیں اور ہمارے کاروبار بھی تباہ ہوچکے ہیں چند ماہ قبل بھی ان مخدوش عمارتوں سے ملحقہ دوعمارتیں زمین بوس ہوگئی تھیں جس سے دو قیمتی گاڑیاں بھی ملبے تلے دب کر تباہ ہوئیں اس بازار کے تاجروں ،سہیل راجپوت،فیصل سید مالک کشمالہ گارمنٹس ،ایمان الیکٹرانکس ،نورہاؤس،فوزسیزن ٹیلرز،سید افسر ڈینٹل،محمد رضوان رحمانی سردار طفیل ،شبیر سیال اوردیگر نے کمشنر ،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور اسسٹنٹ کمشنر مری سے مطالبہ کیا ہے کہ یہ ایک انتہائی مصروف ترین بازار اور شاہراہ عام ہے کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ رونماء ہوسکتا ہے لہذا ان عمارتوں کو گرانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں اگر جلد ایسا نہ کیا گیا تو جانی ومالی نقصان کا اندیشہ ہے۔