مری(راجہ عثمان علی)مری کروڑوں روپیہ کے فنڈز سے ناقص میٹریل سے کارپٹنگ ہونیوالی شہر کی سڑکوں پر پھر پیچ ورک کیا جانے لگا۔محکمہ ہائی وے مری میں کرپشن کا بے تاج بادشاہ بن گیا۔سانحہ مری کے بعد اسوقت کے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے بھاری فنڈز مری کی سڑکوں کو بہتر بنانے کیلیئے مختص کئے انکی حکومت جانے کے بعد حمزہ شہباز کے وزیر اعلی بنتے ہی ہائی وے مری نے پھرتیاں دیکھاتے ہوۓ نہ دن دیکھا نہ رات نہ بارش دیکھی نہ دھوپ اور سڑکوں کی کارپٹنگ شروع کر دی۔جو چند ماہ بھی نہ نکال سکی۔اور اب ایک مرتبہ پھر گرمائی سیزن کی آمد پر محکمہ ہائی وے نے شہر کی سڑکوں کا پیچ ورک شروع کر دیا ہے۔سردیاں ہوں یا گرمائی محکمہ ہائی وے عوامی حلقوں کے مطابق بغیر ہاجمولا کھاۓ قومی خزانے سے جاری ہونے والا فنڈز ہڑپ کرنے میں مصروف ہے اور کمال مہارت سے فضائل کے پیٹ اور ارباب اختیار کو مطمئن کر لیتا ہے۔جبکہ دوسری طرف مری کینٹ کی عوامی استعمال کی سڑکیں بھی کھنڈرات میں بدل چکی ہیں۔اور گھوڑا ہسپتال جانیوالی سڑک پر گاڑی چلانا تو دور پیدل چلنا بھی محال ہوچکا ہے۔اور نوتعینات کینٹ ایگزیکٹو آفیسر کی مری آمد پر ایک وفد بھی ان سے ملاقات کا ارادہ رکھتا ہے۔
